ArticlesMaharashtra State Eligibility Test (MH-SET)NotesTET/CTET/UPTET EXAMUGC NET URDU

Shaher Aashob شہر آشوب

شہر آشوب

شہر آشوب فارسی،ترکی اور اردوادب کی ایک اہم صنف سخن ہے۔ یہ صنف جو غم جاناں سے آگے نکل کر غمِ دوراں کا احاطہ کرتی ہے۔
ایسی نظم جس میں کسی شہر یا ملک کی اقتصادی یا سیاسی بے چینی کا تذکرہ کیا گیا ہو ۔
اُردومیں شہرآشوب کاآغاز اٹھارہویں صدی عیسوی میں شروع ہوا ۔
حضرت اورنگ زیب عالمگیر رحمۃ اللہ علیہ (1707ء)کی وفات کے بعد ہر طرف زوال و ادبار کے
مہیب سائے منڈلانے لگے ۔
جو صنف سخن فارسی اور ترکی میں ذہنی انبسا ط کے حصول کے لیے مخصوص تھی وہ اردومیں سیاسی،معاشی اور معاشرتی اختلاج کے بیان کا ذریعہ بن گئی۔
اردوکی پہلی آشوبیہ نظم کامصنف میر جعفرزٹلی (متوفی1712)ہے اس کے بعد شاکر ناجی،ظہورالدین حاتم،مرزامحمدرفیع سودااور میرتقی میر وغیرہ کانمبر آتاہے اور آشوب گوئی کا یہ سلسلہ 1857ءتک جاری رہتاہے۔
شہر آشوب کے لیے کوئی مخصوص ہیئت متعین نہیں یہ عموما مخمس، مسدس ، قطعہ ، رباعی ، مثنوی اور قصیدے کی ہیئت میں لکھے گئے ہیں۔
اٹھارہویں صدی عیسویں کے اوائل سے اردو میں شہر آشوب کی روایت شروع ہوئی تھی۔
نوکری نامہ جعفر زٹلی کا مشہور شہر آشوب ہے جس میں پچیس اشعار ہیں۔
شہر آشوب کی شناخت ہیئت سے نہیں بلکہ موضوع سے ہوتی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button
Translate »
error: Content is protected !!