ArticlesAtaurrahman Noori ArticlesISLAMIC KNOWLEDGE

وادی نور ممبئی اجتماع کے پیش نظر مولانا سید محمد امین القادری صاحب سے خاص ملاقات

وادی نور ممبئی اجتماع کے پیش نظر مولانا سید محمد امین القادری صاحب سے خاص ملاقات

از:عطاءالرحمن نوری ،مالیگاﺅں(ریسرچ اسکالر)

٭عطاءالرحمن نوری:سنّی دعوت اسلامی کا قیام کب عمل میں آیا؟
٭مولاناسیدامین القادری:عروس البلاد ممبئی کے چند سرکردہ ارباب علم نے 5 ستمبر 1992ءبروز سنیچر کو بے سروسامانی کے عالم میں اللہ عزوجل کی ذات پر بھروسہ کرتے ہوئے سنی دعوت اسلامی کے پیارے نام سے اس تحریک کی داغ بیل ڈالی اور اس کی بنیادوں کو مستحکم کرنا شروع کردیااور بااتفاق علما حضرت حافظ وقاری مولانا محمد شاکر نوری رضوی کو اس تحریک کا قائد وامیر تسلیم کرلیا گیا۔

٭س: تحریک کے اثرات کہاں کہاں پائے جاتے ہیں؟
٭ج: تحریک سنی دعوت اسلامی نے آج سے تقریبا ستائیس سال پیشتر اپنی دینی ومذہبی خدمات کا آغاز کیا تھا۔ ابتدا میں اس کا دائرہ کار شہر ممبئی تک محدود تھا، پھر صوبائی سطح پر یہ سلسلہ دراز ہوا اوراب ملکی حدود کو پار کرتا ہوا ایشیا و یورپ کے تقریباً دو درجن ممالک میں اپنی خدمات کی سوغات لٹا رہی ہے اور قوم مسلم اس کے فیضان سے مالا مال ہورہی ہے، مثلاً امریکہ، برطانیہ، آسٹریلیا، افریقہ، کناڈا، دبئی، سعودی عرب، ہانک کانگ، کینیا، زامبیا، مارشیش وغیرہ ۔

٭س: امسال عالمی سالانہ سنّی اجتماع کب اور کہاں منعقد ہورہا ہے ؟
٭ ج: ہمیشہ کی طرح امسال بھی وادی نور آزاد میدان ممبئی میں عالمی سالانہ سنّی اجتماع کا انعقاد ہورہاہے ،امسال 9،10،11نومبر 2018ءکو اجتماع منعقد ہوگا جس کا اعلان ایک سال قبل ہی کر دیا گیا تھا۔

٭س:کس مقصد کے لیے اجتماع کا انعقاد کیا جاتا ہے ؟
٭ج:سنّی دعوت اسلامی کے قیام کے دوران ہی علما،قائدین اور امیر تحریک نے اس تحریک کا دستور اور منشور ترتیب دیا تھا اور اسی دستور کو ملحوظ رکھتے ہوئے یہ تحریک اپنے دائرہ ¿ کار کو آگے بڑھا رہی ہے ،ملک اور بیرون ملک میںروزآنہ کے دروس، ہفتہ واری، پندرہ روزہ، ماہانہ ،سہ ماہی اور سالانہ اجتماعات بھی اس حصے کی ایک اہم کڑیاں ہیں ۔اجتماع کے خاص مقاصد حسب ذیل ہیں:عقائد واعمال کی اصلاح، اُمت مسلمہ کو قرآن مقدس اور رسول اعظم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم سے قریب کرنا،سماج اورمعاشرے میں پھیلی بے شمار مخرب ِاخلاق برائیوں کا کامل سد باب اور نوجوان نسل اور نونہالان اسلام کو اسلامی تعلیمات کی طرف راغب کرنا، دینی علوم کے ساتھ عصری علوم کی جانب رہنمائی کرنا، مسلم معاشرے سے جہالت کا خاتمہ کرنا، رسائل ولٹریچر کی اشاعت وطباعت کا انتظام اور ان کی ترسیل وتبلیغ کرناوغیرہ۔

٭س:اجتماع میں کن ممالک سے کون کون سے علماے کرام شرکت فرمارہے ہیں؟٭ج:ویسے تو برصغیر ،حجاز مقدس اور یورپین ممالک سے کئی علمی اور بااثر شخصیات اجتماع میں آرہی ہیں مگر سنی دعوت اسلامی پہلے ہی دن سے کسی شخصیت کے نام پر نہیں بلکہ اللہ ورسول کے نام پر عالم اسلام کو مدعو کرتی ہے اسی لیے عالمی اجتماع کے وقت بھی مہمانان رسول کوصرف حصول علم دین کی خاطر ہی بلایا جاتا ہے ،مقررین اوران کے عناوین کا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے ،جلد ہی عالمی مرکز سے پریس ریلیز جاری کی جائے گی جس کے ذریعے علماے کرام اور ان کے خطابات کے عنوان سے آگاہی ہو جائے گی۔

٭س:اجتماع میں حاضرین وسامعین کی تربیت کا کیا انتظام ہوتا ہے ؟
٭ج:پہلا دن تو خواتین اسلام کے لیے مختص ہے جس میں عالمات اورمبلغات کے بیانات ہوتے ہیں، حلقے لگاکر بنیادی مسائل سکھائے جاتے ہیں اور بالخصوص خواتین اسلام کے سوالات کے جوابات دیئے جاتے ہیں۔دوسرااور تیسرا دن مرد حضرات کے لیے مختص ہے ،دوسرے دن نماز فجر سے اجتماع کا آغاز ہوتا ہے ،تربیتی حلقے لگائے جاتے ہیں ،دعائیں اور مسائل بتائے جاتے ہیں،اعمال و معمولات کو سنوارنے کی کوشش کی جاتی ہے ،مفتیان کرام سامعین کے سوالات کے جوابات دیتے ہیں،دینی،ملی،ملکی ،معاشی،سماجی اور تعلیمی مسائل پر علماے کرام کے خطابات ہوتے ہیں،دن بھر کے سیشن کے اختتام پر نماز عشاءکے بعد بڑے بڑے علماے کرام کی نشستوں کا انتظام رہتا ہے جہاں حاضرین اپنے مسائل کا تشفیہ کرتے ہیں ،تزکیہ قلب اور تزکیہ نفس کے لیے ذکر واذکار کا ورد کیا جاتا ہے ،کچھ دیر آرام کے بعد نماز تہجد کا نظم اور پھر دوسرے دن بھی یہی سلسلہ جاری رہتا ہے ،سنّی دعوت اسلامی کے مدارس کے فارغین کے سروں پر دستار سجائی جاتی ہے ،کتابوں کا اجراءعمل میں آتا ہے اور آخری دن بعد نماز عشاء توبہ و استغفار ، ذکر جہری کے ساتھ تصور مدینہ میں عالم اسلام کے مسلمانوں کے لیے رقت انگیزدعاءکی جاتی ہے۔

٭س:حاضرین کے لیے تربیت کے ساتھ کس قسم کی سہولت کا نظم کیا جاتا ہے ؟٭ج: آزاد میدان میں پنڈال کا نظم ہوتا ہے ،وضو خانہ ،طہارت خانہ اور بیت الخلاءکا انتظام ہوتا ہے ،جگہ جگہ پانی کی سبیل رہتی ہے ،تینوں دن مخیر حضرات کی جانب سے لنگر کی تقسیم کا کام مسلسل جاری رہتا ہے ،مشروبات تقسیم کیے جاتے ہیں، میدان کے کنارے کھانے اور مشروبات کی ہوٹلیں موجود ہوتی ہیں۔علمی تشنگی کی سیرابی کے لیے مکتبہ ¿ طیبہ کااسٹال ہوتا ہے جہاں ممتاز علماے کرام کی کتابیں، بیانات کی سیڈیاں،میمری کارڈ،اورادووظائف کی کتابیں دستیاب ہوتی ہیں۔انتظامیہ کی یہی کوشش ہوتی ہے کہ کسی بھی شخص کو کسی بھی قسم کی کوئی تکلیف نہ ہو، مگر لاکھوں کے اجتماع میں سہولتوں کی کمی بیشی کا امکان ہمیشہ قائم رہتا ہے ،جس پر حاضرین نے ہمیشہ صبر وشکر کا مظاہرہ کیاہے۔


٭س:آپ کی جانب سے قارئین کے لیے کوئی پیغام ؟٭ج:اس انٹرویو کے ذریعے میں یہی کہنا چاہوں گا کہ یہ اجتماع صرف تحریک سنّی دعوت اسلامی کا نہیں ہے بلکہ یہ عالم اسلام کا اجتماع ہے ،دی رائیل اسلامک اسٹرا ٹیجک اسٹڈی سینٹر کے مطابق یہ ہندوستان کا سب سے بڑا دعوتی وتربیتی اجتماع ہے ،اس لیے میں ہر خاص و عام سے اپیل کرتا ہوں کہ اپنے قیمتی اوقات سے دو دن کا وقت نکال کر اجتماع میں ضرور شرکت کریں۔
٭٭٭

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button
Translate »
error: Content is protected !!