ArticlesAtaurrahman Noori ArticlesISLAMIC KNOWLEDGE

معراج النبیﷺ کی حکمتیں،عظمت رسالتﷺ اور انعامات الٰہی

معراج النبیﷺ کی حکمتیں،عظمت رسالتﷺ اور انعامات الٰہی

واقعہ معراج نے عظمت سرکار ﷺکا اہم باب اجاگر کیا

از:عطاءالرحمن نوری مبلغ سنی دعوت اسلامی،(ریسرچ اسکالر)مالیگاﺅں

   
اللہ تعالیٰ نے دیگر انبیاءکو معجزات عطا کئے مگر اپنے محبوب ﷺ کی ذات مبارک کو مکمل معجزہ بنادیا۔حضرت موسیٰ علیہ السلام سے مکمل زندگی میںپندرہ سو معجزات ظہورپذیر ہوئے مگرمصطفی جان رحمت ﷺ سے صرف سفرتبوک میں پندرہ سوسے زائد معجزات کا صدور ہوا۔رسول اکرم ﷺ کے معجزات میں سے معراج کا واقعہ بہت ہی اہمیتوں کاحامل،مادی دنیا سے بالکل ماورااور عقل انسانی کے قیاس وگمان کی سرحدوںسے بہت زیادہ بالاتر ہے۔حضور ﷺ کو روحانی معراج 34مرتبہ اور جسمانی معراج ایک مرتبہ ہوئی۔(تفسیر روح البیان)

 معراج کس لئے ہوئی؟

 معراج کس لئے ہوئی ؟اس کا جواب قرآن مجید میں موجود ہے یعنی ہم نے اپنے حبیب علیہ الصلاة والسلام کو معراج میں اس لئے بلایا تا کہ ہم ان کو اپنی قدرت ،اپنی ربوبیت،اپنی حکمت غرض کہ اپنی تمام صفات اورتمام کائنات کا مشاہدہ کرادیں۔خداوند قدوس کی نشانیاں دو قسم کی ہیں ۔ایک آےات صغریٰ یعنی چھوٹی نشانیاں ۔اور دوسری آےات کبریٰ یعنی بڑی بڑی نشانیاں ۔سورہ والنجم میں رب العزت جل جلالہ نے فرمایاکہ محبوب اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے معراج میں اپنے رب کی بڑی بڑی نشانیوں کو دیکھا مطلب یہ کہ آےات صغریٰ تو بہت سے خواص یعنی انبیاءعلیہم السلام واولیاءکرام کو دکھائی گئیں مگر آےات کبریٰ یعنی بڑی بڑی نشانیوں کو دیکھ لینا یہ صرف نبی آخر الزماں صلی اللہ علیہ وسلم ہی کا حصہ تھا، جن کو دکھا نے کیلئے رب العرش نے آپ کو معراج میں بلایا۔اب یہ سوال رہا کہ کن کن آےات کبریٰ کا رب العزت نے اپنے حبیب کو مشاہدہ کراےا ؟اور کون کون سے بڑی نشانیوں کو حبیب خدا نے دیکھا ؟ تو اس کا جواب یہ ہے کہ اس کا علم اللہ اور رسول کے سوا کسی کو نہیں ۔ اس کو تو بس دکھانے والا ہی جانتا ہے کہ اس نے کیا کیا دکھایااور دیکھنے والے ہی جانتے ہیں کہ انہوں نے کیا کیا دیکھا ؟

معراج کہاں سے کہاں تک ہوئی؟

 معراج کہاں سے کہا تک ہوئی ؟اور اس کی اعتقادی حیثیت کیا ہے ؟تو اس کے بارے میں اہل حق کا عقیدہ یہ ہے کہ معراج مسجد حرم سے مسجد اقصیٰ تک اور مسجد اقصیٰ سے آسمانوں کے اوپر بالائے عرش مجیدجہاں تک رب العالمین نے چاہا محبوب کی سیر فرمائی ۔ معراج کی اعتقادی حیثیت کے بارے میں عام طور پر علما نے یہ لکھا ہے کہ مسجد حرم سے مسجد اقصیٰ تک معراج کا ثبوت تو قرآن مجید سے ہے اور اس کا انکار کر نے والا کافر ہے اور مسجد اقصیٰ سے آسمان دنیا تک معراج حدیث ِمشہور سے ثابت ہے اور اس کا منکر بدعتی وگمراہ ہے اور آسمان اول سے بالائے عرش تک کی معراج خبر واحدسے ثابت ہوئی ہے اور اس کا انکار کرنے والا فاسق ہے ۔(تفسیرات احمدیہ،ص328)مگر محققین علماءکا قول یہ ہے کہ مسجد حرام سے سدرة المنتہیٰ تک کی معراج کا ثبوت بھی قرآن مجید سے ہے، چنانچہ سورہ بنی اسرائیل کی آےت” سبحٰن الذی سے اسریٰ تک“ میںمعراج کا ثبوت بالکل واضح ہے اسی طرح سورہ والنجم کی آیات کریمہ سے آپ کا سدرة المنتہیٰ تک تشریف لے جانا بھی بالکل ظاہر ہے ،سورہ ¿ والنجم میںارشاد خداوندی ہے کہ انہیں تعلیم دی سخت قوتوں والے طاقتور نے پھر اس جلوہ نے قصدفرمایا اور وہ آسمان بریں کے سب سے بلند کنارہ پر تھا ،پھر وہ جلوہ نزدیک ہوا ،پھر خوب اترآیا۔تو اس جلوے اور اس محبوب میں دوہاتھ کا فاصلہ رہا بلکہ اس سے بھی کم ۔اور فرمایا: اب وحی فرمائی اپنے بندے کو جووحی فرمائی ۔مزید فرمایا: دل نے جھوٹ نہیں کہا جو دیکھا توکیا تم ان سے ان کے دیکھے ہوئے پر جھگڑتے ہو؟انہوں نے تو جلوہ دوبارہ دیکھا ۔سدرة المنتہیٰ کے پاس،اس کے پاس جنت الماویٰ ہے ۔(ترجمہ رضویہ)

معراج کاتحفہ اور انعامات

(۱) سورئہ بقرہ کی آخری آیتیں(۲) یہ خوشخبری کہ آپ کی امت کا ہر وہ شخص جس نے شرک نہ کیا ہو بخش دیا جائے گا( ۳) امت پر پچاس وقت کی نماز۔جب آپ ان خداوندی عطیات کو لے کر واپس ہوئے تو حضرت موسیٰ علیہ السلام نے آپ سے عرض کیا کہ آپ کی امت سے ان پچاس نمازوں کا بار نہ اٹھ سکے گا ۔لہٰذا آپ واپس جائیے اور اللہ تعالیٰ سے تخفیف کی درخواست کیجئے چنانچہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے مشورہ سے چند بار آپ بارگاہ الٰہی میں آتے جاتے اور عرض پر دراز ہوتے رہے یہاں تک کے صرف پانچ وقت کی نمازیں رہ گئیں اور اللہ تعالیٰ نے اپنے حبیب ﷺ سے فرمایا کہ میرا قول بدل نہیں سکتا اے محبوب! آپ کی امت کے لئے یہ پانچ نمازیں بھی پچاس ہوں گی۔ نمازیں تو پانچ ہوں گی مگر میں آپ کی امت کو ان پانچ نمازوں پر پچاس نمازوں کا اجر وثواب عطا کروں گا۔

سفر معراج کی منزلیں

بیت المقدس سے مقام قاب قوسین تک پہنچنے میں آپ نے دس منزلوں پر قیام فرمایا۔ اور ہر منزل پر کچھ گفتگو ہوئی اور بہت سی خداوندی نشانیوں کو ملاحظہ فرمایا۔ (۱) آسمان اول (۲) دوسرا آسمان(۳) تیسرا آسمان(۴) چوتھا آسمان (۵) پانچواں آسمان(۶) چھٹا آسمان (۷) ساتواں آسمان(۸) سدرة المنتہٰی(۹) وہ مقام جہاں آپ نے قلم قدرت کے چلنے کی آواز سنیں (۰۱) عرش اعظم ۔اللہ پاک ہمیں معراج کے تحفے کی تاحیات پابندی کی توفیق عطا فرمائے۔آمین
٭٭٭

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button
Translate »
error: Content is protected !!