چہار بیت
چہار بیت گروپ مقابلے میں گائے جانے والی صنف ہے جسے اکھاڑہ یا دنگل کہتے ہیں۔
دو گروہ کے مقابلے میں پُر جوش سوال و جواب کا مظاہرہ کیا جاتا ہے ۔
دونوں گروپ کا ایک خلیفہ اور اُستاد ہوتا ہے۔
چہار کی بیت صنف ، ہیئت اور موضوعات کے اعتبار سے مسمط ، مربع اور مستزادکے ساتھ مذہبی ، اخلاقی ، تاریخی ، سماجی ، قومی و وطنی ، احتجاجی و سیاسی اور تقریباتی و عشقیہ میں لکھے جاتے ہیں۔
چہار بیت کا لفظی معنی چار شعر ہوتا ہے ۔
چہار بیت کے مصرعے تین سے نو تک ہو سکتے ہیں۔
مولانا عرشی چہار بیتوں کو پٹھانوں کے لوک گیت کہتے ہیں۔
چہار بیت قوالی کے انداز پیش کش سے زیادہ قریب ہے ۔
چہار بیت کو پٹھان راگ کہا جاتا ہے ۔
چہار بیت فارسی سے ماخوذ ہے ۔ پشتو سے اُردو میں آئی ہے۔
چہار بیت کی ابتدا ہندوستان میں رام پور کے عبدالکریم خان غزنوی نے کی تھی۔