Ataurrahman Noori ArticlesBooks of Ataurrahman NooriNotesUGC NETUGC NET URDU
اورنگ آباد میں عطاء الرحمٰن نوری کی کتاب عطاے اُردو کا اجرا
Ataay-E-Urdu Book Ijra
اورنگ آباد میں عطاء الرحمٰن نوری کی کتاب عطاے اُردو کا اجرا
کسی بھی امتحان میں کامیابی کے لیے اسمارٹ پلاننگ اور ہارڈ ورک بہت زیادہ ضروری ہے۔ اچھی کتابوں کا انتخاب اسمارٹ پلاننگ کا حصہ ہے، کتب منتخب کرنے کے بعد اسٹوڈنٹس کی محنت ہی اُسے کامیابی سے ہمکنار کرتی ہے۔ ضخیم، مستند، نصابی اور معیاری کتابوں کی مدد سے ایک منفرد کتاب کی تخلیق ا ہم کارنامہ ہے۔ میرے ہاتھوں میں موجود کتاب یو جی سی نیٹ، ریاستی سیٹ، پی ایچ ڈی انٹرنس ٹیسٹ اور اُردو ادب کے کئی امتحانات کی تیاری کے لیے معاون و مدد گار ثابت ہو رہی ہے۔ یہ صاحبِ کتاب کی ذاتی نوٹس ہے جسے پڑھ کر اَب تک ستر سے زائد اسٹوڈنٹس نیٹ، سیٹ اور پیٹ جیسے مشکل ترین امتحانات میں کامیابی درج کروا چکے ہیں۔ ان تاثرات کا اظہار 8 دسمبر بروز جمعہ کو ڈاکٹر رفیق زکریا کالج فار وویمن، اورنگ آباد میں منعقدہ ’تقریب مصاحبہ‘ میں کالج ھذا کے پرنسپل ڈاکٹر مخدوم فاروقی نے شہر مالیگاؤں کے معروف قلمکار اور نوری اکیڈمی کے ڈائریکٹر جناب عطاء الرحمن نوری کی کتاب ’عطاے اردو‘ کے رسم اجرا پر کیا۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سابق پروفیسر، ڈاکٹر رفیق زکریا کالج کے سابق صدر شعبۂ اُردو اور ریسرچ سینٹر کی نگراں پروفیسر سیدہ شرف النہار صاحبہ نے کتاب کی اہمیت و افادیت پر تفصیلی گفتگو کی۔ دوران گفتگو آپ نے کہا کہ یو جی سی نیٹ کے نصاب میں موجود تمام ابواب پر دسیوں ضخیم کتابیں موجود ہیں۔ ایسی کتابوں کی زیادہ قیمت، اشاعت میں کمی اور برق رفتار دور میں ہر طالب علم کا ان سے استفادہ کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ اُردو اسٹوڈنٹس کے لیے عطاء الرحمن نوری نے اُردو کو ایسی عطا دی ہے جس سے سینکڑوں اسٹوڈنٹس استفادہ کر رہے ہیں۔ بحیثیت مہمان تشریف فرما پروفیسر ممتاز صاحبہ نے بھی کتاب پر اپنے زرین خیالات کا اظہار کیا ۔
جدید انجمن تعلیم ٹرسٹ کے روح رواں محترم الحاج نہال احمد محمد ہارون انصاری صاحب نے کتاب پر تبصرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ معروضی امتحانات مسلم طلبہ کے لیے اللہ کی رحمت ہے۔ بغیر امتحانات کے مختلف عہدوں پر تقرری میں شفافیت کے فقدان کا امکان ہے مگر معروضی امتحانات کے توسط سے قوم کا ہر بچہ کسی بھی منصب پر پہنچ سکتا ہے۔ عطاء الرحمٰن نوری کی یہ کتاب اُردو زبان و ادب سے تعلق رکھنے والے مختلف امتحانات کی تیاری کے لیے قلمبند کی گئی ہے۔ ’عطاےاُردو‘ بیک وقت معلوماتی ادب میں اضافہ بھی ہے اور اُردو کو عملی افادے سے جوڑنے کی ایک کامیاب اور قابل ستائش کوشش بھی ۔ اردو ادب سے ذوق و شوق رکھنے والے ہر شخص کو اس کتاب کا مطالعہ کرنا چاہیے۔
ڈاکٹر محمد حسین مشاہد رضوی کتاب کے پشت ورق پر رقمطراز ہیں : عطاے اردو، عطاء الرحمٰن نوری کا نہایت عرق ریزی اور جاں فشانی کے ساتھ تیار کردہ وہ گراں قدر’سرمایۂ ادب‘ ہے جسے اہلِ اردو کے لیے ’رحمٰن کی عطا‘ کہا جائے تو غیر مناسب نہ ہوگا۔ یہ ’ تحقیقی قبالہ‘کسی ’ بوطیقا‘ سے کم نہیں۔ عطاء الرحمٰن نوری کی یہ کاوش ان کے حق میں ثوابِ جاریہ ہے، دعا ہے کہ حرفوں اور لفظوں کا خالق انھیں ہمیشہ شاد و آباد رکھے، آمین ثم آمین یا رب العالمین۔