ArticlesISLAMIC KNOWLEDGE
Mulki Halaat par Maulana Salman Ashraf Ki Tahreer موجودہ ملکی حالات پر گل گلزار اشرفیت حضرت علامہ الشاہ سید محمد سلمان اشرف اشرفی جیلانی دامت برکاتہم العالیہ کی حقیقت پسندانہ تحریر
موجودہ ملکی حالات پر گل گلزار اشرفیت حضرت علامہ الشاہ سید محمد سلمان اشرف اشرفی جیلانی دامت برکاتہم العالیہ کی حقیقت پسندانہ تحریر
حضرات معظم!
ہمارے علما ءو مشائخ یا اداروں ، خانقاہوں کی غفلتوں کے باوجود آج ہم کو مثبت سوچنا ہے اور حقائق پے نگاہ رکھنا ہے۔
الزام تراشیوں بہتان بازیوں اور حماقت بھری جذباتیت سے پرہیز کرنا ہے۔
آپ خود سوچیں دنیا اور اس کے تقاضوں سے نا واقف یہ حضرات کیا اس کے اہل تھے کہ اتنی بڑی مزاحمت کا بیڑاسر پہ اٹھاتے ؟
یا ان کے احتجاج میں ذرا بھی اثر آفرینی ہوتی؟
ہماری توقع غیر دانش مندی پر مبنی ہے اور غیر علمی ہے۔ یہ ہم جیسے علما ٕ و مشاٸخ کے بس کی بات نہیں تھی جو اسے لیڈ (Lead) کرتے ، اسکا حق جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی ، اے۔ایم۔ یو۔ علیگڑھ کو ہی تھا جنکی قیادت نے اسے عالمی منظر نامے تک پہونچا دیا اور اپنے حب الوطنی کے رنگ میں دستور کی حفاظت کا پرچم بلند کر دیا۔ نیز پولیس کی بربریت کو بھی بے نقاب کرکے ہندوستان کی راٸے عامہ کو کمیونل ( Communal ) نہیں ہونے دیا۔
ہر بڑی یونیورسیٹی سے ایک بڑی حمایت حاصل کر لیا ، ہمیں انکی قیادت کو سلام پیش کرنا چاہئے اور دنیاوی معاملات میں ان کو ہی اپنے قائدین سمجھنا چاہئے اور عزت افزائی کرنی چاہئے اور مسلسل ان کا ساتھ دینا چاہئے۔
تقدیم و تاخیر کی فضیلتوں میں نہ پڑ کر ایک دوسرے کا ساتھ دینا چاہئے کیونکہ معاملہ ہم سب کے وجود کا ہے ، اپنے ایمانی تشخص کا ہے۔ اگر یہ لوگ سامنے نہ آتے تو ہمارا پروٹسٹ دوسرے دن لاٹھی کھانے کے بعد ختم ہو جاتا کیونکہ ہم میں جفاکشی کے بجائے تن آسانیاں ہیں ، بغیر کھانے ، نذرانے ، کرائے کے نہ نکل پانے والی قوم اس کی بالکل اہل نہیں تھی۔ فیس بک واٹس ایپ کے تبصرے الگ ہیں میدان امتحان میں ڈٹ جانا الگ ہے۔ ہم اعتراف کرتے ہیں اور ہمیں محاسبہ کرنا چاہئے اور اپنی رہی سہی صلاحیت خاموشی سے ہی صحیح ان قائدین کو کمک کی صورت میں پیش کرنا چاہئے۔
آنے والے مرحلوں کی تیاری کرنی چاہئے۔ ابتلا وآزمائش کی ابھی ابتدا ہے ، ابھی ایمان و حوصلے کی نہایت کربناک حالات آنے والے ہیں۔ سر جوڑ کربیٹھنا چاہئے۔
حالات کے مطابق ان منصوبوں پر عمل کی ضرورت ہے۔
🔸 سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں پالیسی مرتب کی جاۓ۔
🔸 اس کے نکاتِ عمل کو فکس کرنے کے بعد ذہن کے مطابق اس کی ذمہ داری تھامیں۔
🔸 فضول خرچی سے پرہیز شروع ہو۔ جلسہ رات سے ہٹا کر دن میں کیے جائیں۔
🔸 سجاوٹ وغیرہ کے خرچ سے بچا جاۓ۔
🔸 غریب پچھڑے ہوئے غیر مسلموں سے رابطے بنایا جائیں۔
🔸 مظلوموں کی مدد کی جاۓ۔
🔸 علما خطبا قناعت سے کام لیں۔
🔸 ایک دوسرے سے رابطے کے ذرائع تشکیل دیئے جائیں۔
🔸فرقہ بازی مسلک مسلک کی عداوتوں سے فورا بچا جاۓ۔
🔸 مناظرہ چھوڑ کر مذاکرہ کی راہ اپناٸی جاۓ ۔
🔸اسٹیج با مقصد بنایا جاۓ۔
دشمن کی تیاری کی عمر 70سال ہے اور ہماری غفلتوں کی عمر بھی 70سال ہے۔ اللہ بہتر کرتا ہے۔
ہمارے لیے دشمن تیار تھا بہت سے اداروں کو تحقیقات حساب وکتاب سے خوف دلاکر اورافراد کوحرص و امید میں الجھا کر ایک دوسرے سے کاٹ کر مطلوبہ قیادت کو چکنا چور کر چکا تھا کہ اللہ نے دوسری قیادت کھڑی کر دی اور ہمیں اپنی کوتاہیوں کے سد باب کا موقع فراہم کر دیا۔ لہٰذا ہمیں ان جدید ذرائع و لب و لہجے سے واقف قائدوں کی ہر ممکن دینی ، قانونی ، سماجی ، اخلاقی ، و مالی مدد کرنی ہے۔ اور علما و رہبر کو برا بھلا ، مورد الزام بنا کر ایک دوسرے سے بد ظنی نہیں پھیلانا ہے۔ ورنہ اندرونی صفیں مزید تتر بتر ہو جائے گی اور نا قابل تلافی نقصان اٹھانا پڑیگا۔
یہ شکایت کا موقع نہیں ہے ، ایک دوسرے کی مدد حمایت کا موقع ہے۔ ہمیں ہوش کے ناخن لینے کا وقت ہے۔
از:فقیر اشرفی گدائے جیلانی سید محمد سلمان اشرف جیلانی جائسی
سجادہ نشین آستانہ عالیہ اشرفیہ احمدیہ شاہ احمد جائس شریف