ArticlesAtaurrahman Noori ArticlesCOVID-19/CORONO VIRUS

Dr. Parvez Faizi aur Shahid Fine ki Khidmaat

لاک ڈاؤن میں ڈاکٹر پرویز فیضی اور شاہد فائن کی خدمات

لاک ڈاؤن میں ڈاکٹر پرویز فیضی اور شاہد فائن کی خدمات

عمران جمیل 9325229900

ڈاکٹر فیضی اور شاہد فائن کی جوڑی ان بحرانی حالات میں بے بَس شہریوں کے لئے کسی نعمت سے کم نہیں ہے
        جہاں ان دنوں ننانوے فیصد لوگ اور نوے فیصد سے زیادہ ڈاکٹرز اپنی خدمات انجام دینے کے بعد یا تو حفظ ما تقدم کے طور پر یا پھر سچ کہوں تو خوف کے مارے وقفے وقفے سے خود کو کوارنٹین کرتے رہے لیکن
   بڑاہی عجیب، دھن کا پکا، مست مولا، توکل پر عامل، انسانیت کی بےلوث خدمت کرنے والا یہ جیالا اور نڈر شخص ڈاکٹر پرویز فیضی ایک ایسے رنگ میں رنگے نظر آے.. جسکی مثال نہیں ملتی.. انسانیت کے رنگ،،، اخلاص کے رنگ میں.. معاف کرنا کہ اچھے اچھے ڈاکٹرز بھی اس طرح کی جرات نہیں کرسکیں گے……
      میرا تو ایمان ہیکہ اس میں ڈاکٹر پرویز فیضی اور اُنکے قریبی دوست شاہد فائن کے غضب کے ایمان کا ہی دخل رہا ہے ( عزیز دوست شاہد فائن کی بےمثال، بے جوڑ خدمات کے لئے تو علاحدہ مضمون درکار ہے) خود ہماری فیمیلی مریض کے لئے آپ کی تشخیص
آپکا روزانہ مریض کو دو وقت دیکھنے کے لئے آنا
گھر والوں کو قرآن و حدیث کی روشنی میں دل کو ڈھارس بندھاتی تسلی بھی دینا
اپنی تشخیص پر کلی اعتقاد کے ساتھ قائم رہنا
نیز ساتھی ڈاکٹرز کی تشخیص کی بھی ریسپیکٹ کرنا یہ سب ایسی جیتی جاگتی مثالیں ہیں میرے خیال سے ایسا ہم صرف کہانیوں میں ہی پڑھ سکتے ہیں..

 

   ایسا اسلئے کہہ رہا ہوں کہ
دواخانہ کھلے رکھنا.. پھر بند.. پھر کھلا رکھنا
پھر کوارنٹین ہونا.. یا کسی بھی پرائیویٹ یا کوڈ مختص کئے گئے 
ہاسپیٹل میں ڈیوٹی دینا پھر کوارنٹین ہونا یہ سب تو دوسرے سبھی معزز ڈاکٹرز کرتے ہی رہے..جو انکے مطابق صحیح بھی تھا..
      لیکن پرویز فیضی صاحب کئی معنوں میں بڑھتے قدم کے ساتھ نمایاں ترین اسلئے رہے کہ دوستوں آپ یقین جانیے کہ ڈاکٹر پرویز فیضی اور شاہد فائن کے غضب کے توکل کو دیکھ کر ہم جیسے اللہ کے کمزور بندوں کو بھی ڈھارس ملتی گئی..کوڈ پیشنٹ کو ہاتھ لگا کر ساتھ دینا.. انتقال کرجانے پر تیمم کرانا، میت کو ہاسپیٹل سے نکال کر تدفین کے مراحل کو ایسے وقت میں انجام دینا جب سگے رشتے دار خوف و ڈر کی مورت بنے دور کھڑے رہیں.. اور اپنے اُسی عزیز سے ایسے وقت میں دور بھاگیں جس نے پوری زندگی ان سب عزیزوں کی زندگی بنانے میں لگا دی..یہی سارے کام شاہد فائن نے اپنے کچھ معاونین کے ساتھ بلا خوف و خطر انجام دیے. سلسلہ ابھی بھی جاری ہے.. اللہ اللہ یہاں یہ ایسی مثال ہیکہ مجھے اس کے مقابلے دور دور تک ایسی مثال نظر نہیں آتی… زینو وائرمین کی خدمات کو بھی بھلا کون نظرانداز کرسکتا ہے اپنا سب کچھ داو پر لگا کر وہ مست قلندر آخر اللہ کے پاس چلا گیا.. یہ سب شہر کی اونچی مثالیں ہیں جہاں پر ہم گناہگاروں کے خیال تک نہیں پہنچ سکتے وہاں پر انسانیت کی معراج پر پہنچ کر یہ لوگ ہنسی خوشی ایسے کام کرجاتے ہیں جنکے کاموں پر فرشتوں کو بھی رشک آجائے.. 
      ورنہ اکثر کا توکل تو ایسا ہیکہ وہ نہ ہی احتیاط کرتے ہوئے میدانِ عمل میں آتے ہیں بلکہ کمفرٹ زون سے ہی احتیاط کیجیے احتیاط کیجیے اورا توکل رکھیے توکل رکھیے کے نعرے لگاتے رہتے ہیں…
میں نے تو احتیاط کے نام پر بےمثال مثالیں دیکھیں
لیکن
توکل کے نام پر
ڈاکٹر پرویز فیضی اور شاہد فائن جیسا
 توکل
جوکھم
خوش مزاجی
اطمنان
اور مریضوں سے لگاو کسی میں نہیں دیکھا..
ممکن ہیکہ ایسے جیالے اور بھی ہونگے لیکن اس عاجز بندے کے سامنے جو مثالیں ہیں اگر میں انکا اعترافی ذکر نہ کروں تو کل روزِ انصاف
اللہ کے حضور اور ان معزز دوستوں کے سامنے
شرمندہ رہوں گا…. میں ان دونوں صاحبان کا مزاج جانتا ہوں کہ وہ اپنا کام اتنا بےغرض ہوکر کرتے ہیں کہ انہیں ان ستائشی کلمات سے بھی کوفت ہوگی.. لیکن یہ میں ہم سب کے لئے لکھ رہا ہوں تاکہ ہم سب کو بھی اپنی  اپنی سطح سے ایسے ہی بےمثال، بےلوث کام کرنے کی ترغیب ملتی جائے.. تاکہ ایسے بحرانی دَور میں

 

سینکڑوں ڈاکٹر پرویز فیضی اور شاہد فائن فرشتوں کی شکل میں عوامی دَد رسی کے لئے موجود رہیں..
اللہ پاک ان دونوں صاحبان کو اپنے خزانہ غیب سے بہترین جزاے خیر دے..
ان دونوں صاحبان کی مع اہل وعیال صحت و جان کی حفاظت رہے.. آمین یارب العالمین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button
Translate »
error: Content is protected !!