مخمس
مخمس ایسی نظم کو کہتے ہیں جس کے ہر بند میں پانچ پانچ مصرعے ہوں۔
مخمس کے پہلے بند کے پانچوں مصرعے ہم قافیہ یا ہم قافیہ و ہم ردیف ہوتے ہیں۔
مخمس میں کبھی کبھی ایک ہی مصرع ہر بند کے آخر میں دہرایا جاتا ہے ۔
حالت تو یہ ہے مجھ کو غموں سے نہیں فراغ
دل سوزش درونی سے جلتا ہے جوں چراغ
سینہ تمام چاک ہے ، سارا جگر ہے داغ
ہے نام مجلسوں میں مرا میرِ بے دماغ
از بس کہ کم دماغی نے پایا ہے اشتہار