مسدس
مسدس ایسی نظم کو کہتے ہیں جس کے ہر بند میں چھہ چھہ مصرعے ہوں۔
مسدس کے ہر بند کے پہلے چار مصرعے ہم قافیہ یا ہم قافیہ و ہم ردیف ہوتے ہیں۔
باقی دو مصرعے یعنی پانچواں اور چھٹا مصرع اپنا الگ قافیہ یا قافیہ و ردیف رکھتے ہیں۔
مسدس کے چھہ مصرعوں میں سے پہلے چار مصرعے ایک قافیہ میں ہوتے ہیں اور باقی دو مصرعے ایک الگ قافیہ میں ہوتے ہیں۔
مسدس کی مثال :
صفحہ دہر سے باطل کو مٹایا کس نے
نوع انساں کو غلامی سے چھڑایا کس نے
میرے کعبے کو جبینوں سے بسایا کس نے
میرے قرآن کو سینوں سے لگایا کس نے
تھے تو آبا وہ تمہارے ہی مگر تم کیا ہو
ہاتھ پر ہاتھ دھرے منتظر فردا ہو