Madaris me Constitution of India ko Shamil kiya jaye مدارس اسلامیہ کے نصاب میں آئین ہندکو بھی شامل کیا جائے
مدارس اسلامیہ کے نصاب میں آئین ہندکو بھی شامل کیا جائے
مدارس اسلامیہ کے نصاب میں آئین ہندکو بھی شامل کیا جائے
محمد غفران اشرفی
7020961779
اقلیتی طبقوں کے خلاف ملکی حالات روز بروز دگرگوں ہوتے جا رہے ہیں بالخصوص مسلمانوں کی مذہب بیداری سے بیزار لوگ جمہوریت کا برسر عام قتل کرکے ان کے مذہبی قوانین میں ترمیم کرنے کی ناپاک جسارت کر رہے ہیں، ان حالات سے نمٹنے کی سبیل جہاں سے پیدا ہو سکتی ہے ان میں ایک مدارس اسلامیہ بھی ہیں جہاں سے کچھ حد تک ہی سہی مگر حالات کو مسلمانوں کے تئیں اور فرقہ پرستوں کی جانب سے مسلم پرسنل لاءمیں مداخلت کے متعلق کنٹرول کیا جا سکتا ہے، اس لیے کہ مدارس سے فارغ ہونے والے علما مساجد کے محراب و منبر کی زینت بنتے ہیں اور مساجد ہمارے پیغام کو نشر کرنے اور ذہن سازی کے لیے ایک ایسا بااثر ذریعہ ہیں کہ جب مسجد کے منبر سے جو بات کہی گئی مسلمانوں پر اس کے گہرے اثرات مرتب ہوئے۔
مدارس اسلامیہ کے نصاب میں جہاں صرف اور نحو جیسی دماغ کو ہلا دینے والی، ملّا حسن اور سراجی اور ان جیسی پچاسوں کتابیں ہم طلبا کو رٹّا لگوا کر گھٹّی کی طرح گھول کر پلا دیتے ہیں تو وہیں ایک کتاب ہندوستانی دستور کی شامل کی جائے اور باضابطہ طور پر کسی وکیل یا دستور ہند کے جانکار باصلاحیت شخص کو اس کے درس کی ذمہ داری سونپی جائے جس میں حتی المقدور یہ کوشش ہو کہ کم از کم آئین ہند میں مسلم پرسنل لاءکی اہمیت اور اس میں ترمیم کی صورت، پرسنل لاءمیں کہاں اور کون تبدیلی کر سکتا ہے؟ اس کے علاوہ اگر پڑھنے پڑھانے والوں کا ذوق باقی رہا تو سوشل لائ، کومن لائ، مزید بنیادی طور پر بحیثیت ہندوستانی شہری ہونے کے ہمارے بنیادی حقوق کیا ہیں تاکہ مدارس سے فارغ ہوکر نکلنے والے علما تعلیمات اسلامیہ کے ساتھ ساتھ آئین ہند کے بھی مبسوط و مضبوط حامل بن سکیں۔
کیوں کہ اب ہر روز شریعت مصطفے میں مداخلت کے بولہبی شرارے فرقہ پرستوں کی جانب سے چھوڑے جائیں گے تو ان شراروں کا جواب چراغ مصطفوی کے حاملین کو ہی دینا ہے ، آج شرارے مدّھم ہیں ان کو چراغ مصطفوی کی لو سے اگر ختم نہ کیا گیا تو یہ ایک لاوے کی شکل اختیار کر جائیں گے جس میں ہمارا ایمان جل کر خاکستر ہو سکتا ہے، اس لیے ابھی ابتدا ہے آگے جاکر ہمیں یہی کام کرنے کے لیے اس وقت سوچنا پڑے جب ہمارا پورا یا کارواں کا اکثر حصہ لٹ چکا ہو پھر پچھتانا پڑے اس وقت کا پچھتانا کوئی کام نہ آئے گا، ہوسکے تو ابھی سے اپنے آپ کو منظم کرنے کی کوشش کریں اور مدارس اسلامیہ میں آئین ہند کو شامل کر کے طلبا کو اتنا پڑھا دیں کے باطل کی طرف سے جب بھی شرع شریف کی طرف یلغار ہو تو اسے ہمارے علما آئین ہند سے آراستہ ہو کر اٹھنے والے ہر اعتراض کا منہ توڑ جواب دے سکیں۔
ستیزہ کار رہا ہے ازل سے تا امروز
چراغ مصطفوی سے شراربولہبی
اللہ پاک دین اسلام کو سربلندی عطا فرمائے اور باطلوں کو کیفر کردار تک پہنچائے۔ آمین