UGC NET Ki Tayari Kaise Kare ?
یو جی سی نیٹ‘‘ کی تیاری کیسے کریں؟
پروفیسر شپ اور پی ایچ ڈی کے لیے اہلیتی امتحان ’’یو جی سی نیٹ‘‘ کی تیاری کیسے کریں؟
از: عطاء الرحمن نوری (ریسرچ اسکالر)
یو جی سی نیٹ قومی سطح کا امتحان ہے۔ یہ امتحان پوسٹ گریجویٹ طلبا کو یونیورسٹی میں اساتذہ بننے کا اہل بناتا ہے اور پی ایچ ڈی میں داخلہ فراہم کراتا ہے۔ اس امتحان کے ذریعہ یہ طے کیا جاتا ہے کہ ایک طالب علم درس و تدریس اور تحقیق کے لیے پوری طرح اہل ہےیا نہیں۔ یہ امتحان پوسٹ گریجویٹ میں شامل ایک سو ایک مضامین پر لیا جاتا ہے ۔ کوویڈ 19؍ کی وجہ سے دسمبر 2021ء اور جون 2022ء کا امتحان مشترک لیا جا رہا ہے۔ لاک ڈائون کے سبب پوسٹ گریجویشن کی پڑھائی متاثر ہوئی ہے ، اسی کے ساتھ قوت یادداشت ، مطالعہ اور ذوقِ مطالعہ میں کچھ حد تک کمی واقع ہوئی ہے، اس لیے ذیل میں ایسے نکات کو قلمبند کیا جا رہا ہے جن پر عمل پیرا ہوکر طلبہ و طالبات اس امتحان کی تیاری بہتر انداز میں کر سکتے ہیں۔
٭ پہلے نصاب کو سمجھیں
اس امتحان میں دو پیپرز ہوتے ہیں۔ پہلا پیپر جنرل ہوتا ہے جس کا نصاب تمام مضامین کے لیے یکساں ہوتا ہےاور دوسرا پیپر طالب علم کے مضمون سے تعلق رکھتا ہے۔ منصوبہ بندی اور امتحان کی مکمل تیاری کے لیے آپ سب سے پہلے نصاب کو سمجھیں۔ نصاب سے آگاہی کے بعد اپنے مضمون کے مطابق کتاب کا انتخاب کریں۔اگر آپ اپنے نصاب سے بخوبی واقف ہیں اور اس کی تیاری کے لیے آپ کے پاس صحیح کتاب موجودہو تو آپ اپنا منصوبہ بہتر طریقے سے بناسکتے ہیں اور امتحان کی منصوبہ بندی کے ساتھ اچھی طرح تیاری کر سکتے ہیں۔ ایک بار جب آپ منصوبہ بند طریقے سے اپنی تیاری شروع کر دیں گے تو آپ کا دماغ بھی تیار کردہ منصوبے میں آہستہ آہستہ آپ کا ساتھ دینے لگے گا۔
٭ تیاری جلدی شروع کریں
اکثراسٹوڈنٹس امتحان کی تاریخ قریب آنے کے وقت تیاری شروع کرتے ہیں ، اس غلطی کی وجہ سے ان کا نصاب مکمل نہیں ہو پاتا ہے۔ اگر کسی طرح وہ مکمل نصاب پڑھ بھی لیں تو انھیں اعادہ کا موقع نہیں ملتا ہے ۔ ایسے اسٹوڈنٹس بہت عجلت میں نصاب پڑھنے کی کوشش کرتے ہیں جس کی وجہ سے وہ نصاب کی گہرائی و گیرائی اور کنسیپٹ کو سمجھنے سے قاصر رہتے ہیں۔ کنسیپٹ سمجھ میں نہ آنے کی وجہ سے سوالیہ پرچے کے آسان سوالات بھی سمجھ میں نہیں آتے ہیںاور ایکزام پریشر کی وجہ سے یاد کیا ہوا ،مواد بھی ذہن سے اوجھل ہو جاتا ہے ۔ لہٰذا آپ کو یہ بات ذہن میں رکھنا چاہیے کہ آپ کم سے کم ایک سال یا چھ ماہ قبل امتحان کی تیاری شروع کردیں تاکہ آپ کو پورا نصاب پڑھنے ، اعادہ کرنے اور یاد رکھنے کا مناسب وقت مل سکے۔
٭ ذاتی نوٹس بنائیں
راقم کا ذاتی مشاہدہ ہے کہ زیادہ تر لوگ دوسروں کی نوٹس پڑھتے ہیں۔ دوسروں کے تجربوں سے فائدہ اُٹھانا زندگی کے سفر میں بہتر ہوتا ہے مگر امتحانی نقطۂ نظر سے اس میں کچھ دشواریاں ہوتی ہیں۔جیسے: جس شخص نے بھی نوٹس بنائی ہے اس نےاُسے اپنی دماغی صلاحیت کے مطابق بنایا ہوگا ،ضروری نہیں کہ اُس نوٹس کو پڑھنے والے اسٹوڈنٹس کا ’’آئی کیو لیول‘‘ بھی یکساں ہو۔ اس لیے بہتر و مناسب ہے کہ پہلے براہِ راست نصابی کتابوں کا مطالعہ کیا جائے اور ان کی مدد سے ذاتی نوٹس بنائی جائے۔ راقم نے خود اس امتحان کی تیاری کے وقت ذاتی نوٹس بنائی تھی جسے ’’ معروضی ادب پارے ‘‘ کے نام سے کتابی صورت میں شائع کیا گیا ہے ۔ اس کتاب کا اینڈرائیڈ اپلیکیشن بھی بنایا گیا ہے جسے پلے اسٹور سے مفت میں ڈائون لوڈ کیا جا سکتا ہے ۔ڈاکٹر غزالہ فاطمہ اور عبدالواحد مصباحی نے اپنی ذاتی نوٹس کو گیسوئے اُردو کے نام سے شائع کیا ہے۔ اسی طرح ضیاء المصطفیٰ مصباحی ، وسیم علیمی، جاوید عنبر مصباحی اور بھی کئی افراد نے اپنی ذاتی نوٹس کو کتابی صورت میں شائع کیا ہے۔ اس تعلق سے مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے نوری اکیڈمی یوٹیوب چینل اور ویب سائٹ پر وِزٹ کریں۔ ذاتی نوٹس بنانے سے آپ کا مطالعہ وسیع اور قوی ہوگا۔ اتنی پڑھائی ہو جانے کے بعد آپ مارکیٹ میں موجود گائیڈس سے اپنی لیاقت و اہلیت کو جانچیں۔
٭ امتحان دیتے وقت اپنی ترجیحات طے کریں
امتحان ہال میں اکثر آپ اس تذبذب کا شکار ہوتے ہیں کہ آپ کوسوالیہ پرچے میں کون سا موضوع پہلے حل کرناچاہیے؟ امتحان گا ہ میں آپ مکمل پیپر کا مطالعہ کریں، اُس کے بعد آپ اُن یونٹس اور عناوین کا انتخاب کریں جو آپ کے پسندیدہ اور آسان ہیں۔اگر آپ نے پہلے مشکل موضوع منتخب کر لیا اور آپ خود کو جواب دینے کا اہل نہ پائیں تو آپ کی ہمت پست ہوگی ، ذہنی تنائو ہوگا اور ایکزام پریشر کی وجہ سے معلوم جوابات بھی ذہن سے اوجھل ہونے لگتے ہیں۔ اس کے برعکس آپ اپنے پسندیدہ موضوعات پر پوچھے گئے سوالات کو حل کرتے ہیں تو آپ کا عزم و حوصلہ مزید بڑھے گا۔ پسندیدہ یونٹس کے سوالات کو آپ کم وقت میں حل کر سکتے ہیں ، یہی بچا ہوا وقت آپ مشکل سوالات کو حل کرنے پر صرف کریں۔
٭ وقت کا توازن
ایک سو اسّی منٹ میں آپ کو ڈیڑھ سو ،سوالات حل کرنے ہیں ،اس لیے آپ کو زیادہ سے زیادہ مشق کرنا ہوگی تاکہ آپ بروقت صحیح رفتار کے ساتھ درست جوابات کی نشاندہی کر سکیں۔ اس امتحان میں کامیابی کے لیے آپ کو صد فیصد نمبرات حاصل کرنا ضروری نہیں ہے بلکہ کٹ آف کی امکانی منزل کو عبور کرنا ہے، اس لیے تمام مہارتوں کا استعمال کرتے ہوئے متوازن رفتار سے سوالات حل کریں۔
٭ درستگی چیک کریں
اسٹوڈنٹس کوچاہیے کہ وہ تمام سوالات حل کرنے کی بجائے ’’اکیوریسی‘‘ پر توجہ مرکوز کریں۔ بعض اسٹوڈنٹس درستگی پر توجہ دینے کی بجائے تمام سوالات کو حل کرنے کی فکر کرتے ہیں ، اس سبب سے ان کے وہ جوابات بھی غلط ہو جاتے ہیں جنھیں تھوڑی توجہ سے حل کیا جا سکتا ہے۔ اس لیے آپ رفتار کے ساتھ وقت کے توازن اور جوابات کی درستگی پر توجہ دیں۔ کئی بار اسٹوڈنٹس جلدی جلدی میں زیادہ سوالات حل کرتے ہیںاور امتحان کے بعد انھیں محسوس ہوتا ہے کہ انھوں نے مکمل پرچہ حل کیا ہے ، جب کہ انھوں نے درجنوں جوابات کی غلط نشاندہی کی ہوتی ہیں۔ اس لیے جوابات میں اکیوریسی کا ہونا بہت زیادہ ضروری ہے ۔
٭ وقفہ لینا چاہیے
اسٹوڈنٹس کو چاہیے کہ اس امتحان کی تیاری ایک سال یا چھ ماہ قبل شروع کریں۔امتحان کی تیاری کے لیے آپ کے پاس مکمل خاکہ اور منصوبہ ہونا چاہیے۔ آپ کےتعلیمی منصوبے میں وقفہ ہونا ضروری ہے ۔ وقفہ نہ ہونے کی وجہ سے آپ کے ذہن اور صحت پر منفی اثر ہوگا۔ امتحان کی تیاری کے ساتھ ذہن کو تازہ رکھنے کے لیے مذہبی رسومات کی ادائیگی ، صبح کی سیر ، ورزش ، ہم جماعت دوستوںسے بات کرنا وغیرہ بہت ضروری ہے۔آپ اپنی زندگی میں توازن برقرار رکھیں۔ تروتازگی کی وجہ سے آپ کا مطالعہ کثیر اور قوت حافظہ قوی ہوگا۔
٭ نظر ثانی پر توجہ دیں
لاک ڈائون میں بیشتر اُمیدواروں کی پوسٹ گریجویشن کی پڑھائی متاثر ہوئی ہے۔ اس لیے اسٹوڈنٹس کو چاہیے کہ نصاب کا مطالعہ کریں، شامل نصاب کتابوں پر نظر ثانی کریںاور مطالعہ کا اعادہ کریں۔ شروع سے آخر تک ہر باب اور اس میں دیے گئے ذیلی عناوین پر نظر ثانی کریں۔ ایک حکمت عملی بنائیں کہ آپ کو ایک دن میں کون سا باب اورکون سے ذیلی عنوانات کا مطالعہ کرنا ہے۔اس طرح آپ مقررہ وقت پر نصاب مکمل کر سکتے ہیں۔
٭ کمزور عنوانات پر زیادہ توجہ دیں
مطالعہ کے بعد بھی اگر آپ کسی موضوع کو بھول رہے ہیں تو اس کمزوری کو دور کرنے کی حتی الامکان کوشش کریں۔ ایسے میں ضروری ہوجاتا ہے کہ آپ اپنی کمزوریوں کو جانیں اور انھیں دور کرنے کے لیے لائحہ عمل بنائیں۔ بروقت منصوبہ بندی ہی آپ کو امتحان کے لیے لائق اُمیدوار بنا سکتی ہے۔
٭ گذشتہ سالوں کے پرچوں کو حل کریں
ہر امتحان میںگذشتہ سالوں کے سوالیہ پرچے بیحد مفید و کارگر ثابت ہوتے ہیں۔یو جی سی نیٹ امتحان کے بہت زیادہ پرانے سوالیہ پرچوں کو حل کرنے سے گریز کریں ، اس لیے کہ جون 2019ء میں نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی نے نئے نصاب کو نافذ کیا ہے۔ اسٹوڈنٹس جون 2019ء کے بعد کے پرچوں کو حل کریں تاکہ انھیں سوالات پوچھنے کے طریقے ، اہم یونٹس کی معلومات اور مطالعہ کی گہرائی و گیرائی کا اندازہ ہو سکے۔ سوالیہ پرچوں کو ٹائمر لگا کر حل کریں تاکہ وقت کے توازن اور رفتار کا علم ہو جائے۔ اس طرح مکمل نصاب پر نظر ثانی اور تمام عنوانات کا احاطہ بھی ہو جائے گا اور اس بات کا بھی علم ہو جائے گا کہ کس باب سے کتنے اور کس طرز کے سوالات پوچھے جاتے ہیں۔ گذشتہ سالوں کے پرچوں کے حصول کے لیے آپ نوری اکیڈمی کی ویب سائٹ ، نوری اکیڈمی یوٹیوب چینل پر وِزٹ کر سکتے ہیں یا مارکیٹ میں دستیاب کتابوں سے رہنمائی حاصل کر سکتے ہیں۔
٭ ماک ٹیسٹ کی مدد لیں
ماضی میں یہ امتحان ’’ او ایم آر ‘‘ شیٹ پر لیا جاتا تھا مگر اب اسے کمپیوٹر بیسڈ بنا دیا گیا ہے۔ اُردو مضمون سے تعلق رکھنے والے اکثر اسٹوڈنٹس کمپیوٹر فرینڈلی نہیں ہوتے ہیں جس کی وجہ سے ایسے اسٹوڈنٹس متعینہ مدت میں مکمل پیپر حل کرنے سے قاصر ہوتے ہیں۔خود کی اہلیت، مطالعہ کی وسعت اور کمپیوٹر کی کمزوری کو دور کرنے کے لیے ماک ٹیسٹ بہت ضروری ہوتا ہے۔ امتحان سے پہلے کم از کم پانچ دس ٹیسٹ ضرور دیں۔ ماک ٹیسٹ بالکل امتحان کی طرح ہوتا ہے ، اس ٹیسٹ کے ذریعے آپ امتحان ہال کا تجربہ حاصل کرسکتے ہیں ۔ماک ٹیسٹ کے لیے آپ نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کی آفیشیل ویب سائٹ یا نوری اکیڈمی کی ویب سائٹ سے مدد حاصل کریں۔
٭ پریشر قائم نہ کریں
جیسے ہی امتحان کی تاریخ قریب آتی جاتی ہے اسٹوڈنٹس پر دباؤ بڑھنا شروع ہوجاتا ہے۔ اسٹوڈنٹس کو اس دباؤ سے بچنے کی ضرورت ہے۔ آپ دباؤ کی وجہ سے غلطی کا شکار ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پر سکون دل و دماغ کے ساتھ امتحان ہال میں جاتے ہیں تو کامیابی کا فاصلہ تھوڑا سا کم ہوجائے گا۔ اُمید قوی ہے کہ ان نکات کی مدد سے آپ امتحان کی بہتر تیاری کریں گے۔