ArticlesAtaurrahman Noori ArticlesNEWS/REPORTS/PROGRAMMESNRC/CAB/CAA/NPR

NRC se pahle NPR hoga Nafiz

این آر سی سے پہلے ملک میں”این پی آر“ کا نفاذ، فوری طور پر کاغذات درست کریں

این آر سی سے پہلے ملک میں”این پی آر“ کا نفاذ، فوری طور پر کاغذات درست کریں

دینی ، ملی اور سماجی تنظیمیں جگہ جگہ کیمپ لگا کر عوام کو بیدار کریں اور دستاویزات کو بھی درست کروائیں

 

از: عطاءالرحمن نوری (ریسرچ اسکالر)، مالیگاﺅں

    پندرہویں ہندوستانی مردم شماری دو مرحلوں میں منعقد کیا گئی تھی، خانہ شماری اور مردم شماری۔ خانہ (عمارت) شماری کا آغاز 1 اپریل 2010ءکو ہوا تھااور اس میں تمام عمارتوں کی معلومات جمع کی گئیںتھی۔ دوسرے مرحلے میں 9 سے 28 فروری 2011ءکے درمیان میں آبادی کی گنتی کی گئی تھی۔ 1872ءکے بعد سے بھارت میں مردم شماریاں ہو رہی ہیں اور 2011ءمیں پہلی بار بایو میٹرک معلومات جمع کی گئی تھیں۔ 31 مارچ 2011ءکو جاری کردہ رپورٹ کے مطابق بھارت کی کل آبادی 121کروڑ ہو چکی ہے جو ہر دس سال میں 17.64% بڑھ رہی ہے۔ آبادی میں شرح خواندگی 74.04% جس میں ہر سال میں 9.21% اضافہ ہو رہا ہے۔ مردم شماری 2011ءکا نعرہ تھا”ہماری مردم شماری، ہمارا مستقبل“۔ 


اس اعداد و شمار کی تازہ کاری 2015 ءمیں ”ڈور ٹو ڈور“ سروے کرکے کی گئی تھی۔ تازہ ترین معلومات کا ڈیجیٹلائزیشن جاری ہے۔موجودہ حکومت نے ملک بھر میں تمام شہریوں کے رجسٹر کی بنیاد رکھنے کے لیے ستمبر 2020 ءتک نیشنل پاپولیشن رجسٹر (این پی آر) تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایک بار جب ”این پی آر“ مکمل ہوجائے گا اس کے بعد یہی ” این آر پی “ ہندوستانی شہریوں کے نیشنل رجسٹر (این آر سی) کے لیے بنیاد ہوگا۔شہریوں کی رجسٹریشن اور قومی شناختی کارڈ کے اجراءکے قواعد 2003 ءکے ضابطہ 3 کے ضمنی اصول 4 کے مطابق مرکزی حکومت نے آبادی رجسٹر کو تیار کرنے اور اپ ڈیٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ مقامی رجسٹرار کے دائرہ اختیار میں رہنے والے تمام افراد سے متعلق معلومات جمع کرنے کے لیے آسام کے سوا ملک بھر میں گھر گھر گنتی کے لیے یکم اپریل 2020ءسے 30 ستمبر 2020 ءکے درمیان کاروائی کی جائے گی۔آسام کو چھوڑنے کی وجہ ریاست میں این آر سی کی جاری مشق ہے۔یہ اقدام صدرجمہوریہ رام ناتھ کووندنے مودی حکومت کی ترجیحات کو سامنے لانے کے ایک ماہ کے بعد کیا ہے۔صدرجمہوریہ نے 17 ویں لوک سبھا کی تشکیل کے بعد 20 جون کو اپنے روایتی خطاب میں کہا :”میری حکومت نے دراندازی سے متاثرہ علاقوں میں ترجیحی بنیادوں پر شہریوں کے قومی رجسٹر کے عمل کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔“
 

 این پی آر کیا ہے ؟

     قومی آبادی کا رجسٹر (این پی آر) ملک کے تمام باشندوں کا رجسٹر ہے۔ یہ مقامی (گاو ں / سب ٹاو ن) ، ذیلی ضلع ، ضلع ، ریاست اور قومی سطح پر شہریت ایکٹ 1955ء اور شہریت رولز 2003 ءکے تحت تیار کیا جارہا ہے۔ ہندوستان کے ہر باشندے کے لیے لازمی ہے کہ وہ” این پی آر“ میں اندراج کریں۔ ”این پی آر“ کے لیے رہائشی باشندے کی تعریف ایک ایسے شخص کے طور پر کی جاتی ہے جو پچھلے چھ ماہ یا اس سے زیادہ عرصہ سے کسی علاقے میں مقیم ہے یا ایک ایسا شخص جو اگلے چھ ماہ یا اس سے زیادہ عرصے تک اس علاقے میں مقیم رہنا چاہتا ہے۔

 مقاصد

    این پی آر کا مقصد ملک میں ہرباشندے کے رہائش اور شناختی ڈیٹا بیس بنانا ہے۔ ڈیٹا بیس میں آبادی کے ساتھ ساتھ بائیو میٹرک کی تفصیلات بھی شامل ہوں گی۔

 تفصیلات

این پی آر کے لیے ایک فارم پُر کرنا ہوگا جس میں درج ذیل کالم بھرنے ہوں گے۔ شخص کا نام، گھر کے سربراہ سے رشتہ ، والد کا نام، ماں کا نام، شریک حیات کا نام (اگر شادی شدہ ہے)، جنس، تاریخ ِپیدائش ،ازدواجی حیثیت،پیدائش کی جگہ، قومیت ، موجودہ پتہ، ،موجودہ پتے پر قیام کا دورانیہ، مستقل رہائشی پتہ، پیشہ اور تعلیمی لیاقت وغیرہ۔ فوٹو گراف کے ساتھ بایومیٹرک پہچان یعنی انگلیوں اور دونوں آنکھوں کے پرنٹ وغیرہ شامل ہیں۔

دستاویزات

     مذکورہ کالم کی تصدیق کے لیے مندرجہ ذیل دستاویزات میں سے کم از کم تین کو بطور ثبوت فارم کے ساتھ جمع کرنا ہوگا. جس کا ویری فکیشن حکومت آدھار کارڈ کے محکمہ UIDAI سے کرائے گی۔ برتھ سر ٹیفکیٹ ، راشن کارڈ، ووٹر آئی ڈی کارڈ ، بینک پاس بک ، زمین کا بیع نامہ ، سرکاری ملازمت کے جاب کارڈ ، پاسپورٹ ، آدھار کارڈ ، پریوارک رجسٹر کی نقل، ہائی اسکول انٹر کے اسناد ،ڈرائیونگ لائسنس ، ایل.پی.جی گیس کنیکشن ، بجلی کنیکشن اور پین کارڈ ۔

اہم کام

عوام وخواص سے گذارش ہے کہ اپنے اورمتعلقین کے سبھی کاغذات کودرست کرائیں۔دینی ، ملی اور سماجی تنظیموں کو بھی چاہیے کہ وہ جگہ جگہ کیمپ لگا کر عوام کو بیدار کریں اور دستاویزات کو درست کروائیں۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button
Translate »
error: Content is protected !!