COVID-19/CORONO VIRUSMalegaon SpecialNEWS/REPORTS/PROGRAMMES

Malegaon me oxygen cylinders kharidne ka rush

مالیگاوں میں آکسیجن سیلنڈر خریدنے کے لیے رش کی وجہ اور سپلائر کا شکوہ

مالیگاوں میں آکسیجن سیلنڈر خریدنے کے لیے رش کی وجہ اور سپلائر کا شکوہ

از: عطاءالرحمن نوری (ریسرچ اسکالر)، مالیگاں

مالیگاوں میں گذشتہ بیس دنوں میں  49نان کووڈ مریضوں نے آکسیجن سیلنڈر حاصل کیا ہے۔ اس ضمن میں کئی لوگوں نے خدشات کا اظہارکیا ہے۔ مالیگاوں میں کئی اسباب کی وجہ سے گھروں میں استعمال کے لیے آکسیجن سیلنڈر خریدنے کے لیے رش پیدا  ہوگیا ہے۔مالیگاوں میں پچھلے 20 دنوں میں 49 افراد طبی مدد کی غرض سے آکسیجن سیلنڈر گھر لے گئے ہیں۔مالیگاوں میں اب تک کورونا کے 710مریض ریکارڈ کیے گئے ہیں جن میں 43 اموات ہوئی ہیں۔”ممبئی مرر“ کے مطابق مالیگاوں میونسپل کارپوریشن نے آکسیجن کے ڈیلر سے کہا ہے کہ اگر کسی مریض کے پاس کسی میڈیکل پریکٹیشنر کانسخہ ہوتو اسے فوری طور پر آکسیجن سیلنڈر دیا جائے، یہ ضروری نہیں ہے کہ یہ نسخہ کسی سرکاری ہیلتھ آفیسر کا ہی ہو۔اندور گیس ایجنسی کے بھارت مہتا جو پورے مالیگاوں ضلع کے سرکاری ڈیلر ہیں ، نے ایسے سیلنڈروں کے نجی استعمال پر اپنی تشویش کا اظہار کیاہے۔میونسپل کارپوریشن کو لکھے گئے خط میں مہتا نے کہا کہ جب ہمارے پاس سیلنڈر واپس آئے تو ان میں سے دو کی چابیاں ٹوٹ گئی ہیںجس سے واضح ہوتا ہے کہ مریض ان سیلنڈروں کو چلانے کا طریقہ نہیں جانتے ہیں۔دوم انھوں نے کہا کہ آکسیجن سیلنڈروں کو گھر لے جانے کا طریقہ مالیگاوں میں کسی بھی وقت کسی بڑے حادثے کا سبب بن سکتا ہے۔ لوگ دو پہیہ گاڑیوں پر سیلنڈر لے کر جاتے ہیں،وہ یہ بھی نہیں جانتے کہ سپلائی کو کیسے کنٹرول کیا جاتاہے۔ اس کے علاوہ مہتا نے یہ بھی کہا کہ ہم نہیں جانتے کہ ہر مریض سیلنڈر کے استعمال کے لیے کسی مصدقہ میڈیکل پریکٹیشنر سے مدد لے رہا ہے یا نہیں۔

مہتا نے بتایا کہ پچھلے 20 دنوں میں وہ نجی ڈاکٹروں کو 35 آکسیجن سیلنڈر اور سرکاری اسپتالوں میں 60-70 سیلنڈر فراہم کرچکے ہیں۔ آل انڈیا انڈسٹریل گیس مینوفیکچررزایسوسی ایشن کے صدر ساکیٹ ٹیکو نے کہا کہ مریضوں کو صرف طبی نگرانی میں اور نسخے کے ساتھ آکسیجن سیلنڈر گھر لے جانے کی اجازت ہے۔

فاران ہاسپٹل کے جنرل سرجن ڈاکٹر سعید فارانی نے کہا کہ کرونا کے ساتھ ساتھ دیگر امراض سے متاثر مریضوں کے لیے بیڈ کی کمی ہے ، میڈیکل سہولیات کی کمی ہے اس وجہ سے بھی کچھ مریض اسپتال کے باہر انتظار کرنے کی بجائے آکسیجن سیلنڈر یا طبی مددگھر لے جانے کو ترجیح دے رہے ہیں، تاہم خطرات کو کم کرنے کے لیے اس کی نگرانی کی جانی چاہیے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button
Translate »
error: Content is protected !!