ArticlesAtaurrahman Noori ArticlesBiographyNEWS/REPORTS/PROGRAMMESSHAKHSIYAATUPSC CSEUPSC CSE URDU

UPSC CSE 2018 Third Topper Junaid Ahmad AIR 03 Batch 2018

یونین پبلک سروس کمیشن میں تیسرا مقام حاصل کرنے والے جنیداحمد: جرا ت ،جواں مرد،با عزم اور حوصلہ مند نوجوان

یونین پبلک سروس کمیشن میں تیسرا مقام حاصل کرنے والے جنیداحمد: جرا ت ،جواں مرد،با عزم اور حوصلہ مند نوجوان

از:عطاءالرحمن نوری (ریسرچ اسکالر)

    ریاست اتر پردیش ضلع بجنورقصبہ نگینہ کے ہونہار طالب علم جنید احمد نے یونین پبلک سروس کمیشن (یو ایس پی ایس) کے امتحان میں سخت محنت اور مستقل مزاجی سے تیسرا مقام حاصل کرکے نمایاں اور تاریخی کامیابی درج کی۔جنید احمد کے والدجاوید حسین ایک وکیل ہیں اور والدہ عائشہ رضا ایک گھریلو خاتون ہیں۔ جنید کے چھوٹے بھائی بارہویں کلاس میں ہیں ۔ جنید احمدکے مطابق ان کے خاندان نے شروع سے انھیں سول سرونٹ بنانے کا خواب دیکھا تھا۔ اس لیے گریجویشن کے دنوں ہی سے جنید نے یوپی ایس سی امتحان اور اس کے نصاب پر توجہ دینی شروع کر دی تھی۔ جنید احمدنے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے الیکٹرانکس انجینئرنگ میں ڈگری حاصل کی۔ مذکورہ کامیابی حاصل کرنے کے لیے جنید احمد کو پانچ سال کا عرصہ لگا۔ جنید احمد اس امتحان میں پہلی بار 2014ء میں شریک ہوئے تھے اور سال 2018ء میں یہ ان کی پانچویں کوشش تھی۔ آپ کو شروعات میں کئی ناکامیوں سے گذرنا پڑا مگر مقصد کا تعین تھا اس لیے صبر آزما لمحات کے ساتھ مطالعہ جاری رکھا۔

    جنید احمد نے گذشتہ سال 352واں رینک حاصل کیا تھا اورآپ کو” آئی آر ایس “ ملا تھا جس کی ٹریننگ وہ فرید آباد ہریانہ میں کر رہے ہیں مگر ”آئی اے ایس افسر“ بننے کی خواہش میں کامیابی کے باوجود محنت کو جاری رکھا اور سابقہ مطالعہ اور تجربات کی روشنی میں مستقل مزاجی کے ساتھ انتھک محنت کے سبب اللہ پاک نے ہندوستان کے سب سے مشکل اور قابل ستائش امتحان میں تیسرے مقام سے سرفراز فرمایا۔ جنید احمد نے کہا کہ اس منصب کے سبب وہ براہ راست عوام کے مسائل کر حل کر سکتے ہیں۔ آئی آر ایس بھی اچھی سروس ہے مگر اس میں ٹیکس کا معاملہ ہے ، اس میں بھی لوگوں کی بھلائی کے بہت سے کام ہیں مگر آئی اے ایس افسر براہِ راست عوام کے مسائل حل کر سکتا ہے ۔ کامیابی سے زیادہ یہ ایک ذمہ دار ی ہے ۔

    جنید احمد نے اپنی تیاری این سی آر ٹی کی کتابوں سے شروع کی ، بعد میں سنیئر افسران نے جو کتابیں تجویز کی تھی ان سے استفادہ کیا۔ جنید احمد نے کہا کہ انٹرنیٹ پر بہت زیادہ مواد مفت میں دستیاب ہیں جن سے انہوں نے بھی استفادہ کیا۔ آپ نے کہا کہ اس امتحان کی تیاری کا مرحلہ بڑا صبر آزماہے کیوں کہ مستقل مزاجی کے ساتھ روزآنہ چھ تا سات گھنٹہ مطالعہ کے لیے وقت نکالنا از حد ضروری ہے۔ جنید احمد نے ”این سی آر ٹی“ کی کتابوں کواس امتحان کی تیاری کے لیے بنیاد قرار دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ IAS امتحان کے لیے توازن بہت اہم ہے۔ روزانہ کے معمول میں ایک واضح توازن بہت اہم ہے تاکہ آئی ایس اے کے امیدوار اپنے دماغ کو تازہ رکھ سکے۔

    جنید احمد نے کامیابی کے تین اُصول بتائے ہیں، مقصد،سخت محنت اور ناکامی پرنئے عزم و ہمت کے ساتھ صبر ۔ جنید احمد نے اپنے مینس امتحان کے لیے اختیاری مضمون کے طور پر جغرافیہ کا انتخاب کیا جس کی وجہ سے انھیں ”جی ایس“ میں بھی سہولت حاصل ہو گئی۔ آپ نے جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی سے کوچنگ کی۔ جنید احمد کے مطابق مسلم اسٹوڈنٹس اس امتحان میں بہت ہی کم شریک ہوتے ہیں، بعض کو یہ محسوس ہوتا کہ ان کے ساتھ تعصب کا معاملہ کیا جاتا ہے جب کہ حقیقت اس کے بر عکس ہے۔ مسلمانوں کو کثیر تعداد میں سسٹم کا حصہ بننے کی کوشش کرنا چاہیے تب ہی جا کر مسلموںکی معاشی ، سماجی اور تعلیمی حالات بہتر ہو سکتے ہیں۔ جنید احمد مسلم کمیونٹی کے لیے ایک بہترین مثال ہے۔ زکوة فاو نڈیشن کے بانی ظفر محمود نے کہا کہ جنید نے ہمارے ساتھ مل کراس امتحان کی تیاری کی ، جنید کی کامیابی اور محنت ہماری کمیونٹی کے لیے خوشی کا باعث ہے۔ اگر ہم 10 سال قبل کا جائزہ لیں تو علم ہوگا کہ اس وقت مسلموں کی شرکت محض %2.5 تھی مگر ہم نے کوششیں کیں اور اب گذشتہ دو سے تین سالوں سے اچھے نتائج حاصل ہونے شروع ہو گئے ہیں۔ اب ہماری نمائندگی کی شرح% 5 ہے۔ اب نئے اور قابل اسٹوڈنٹس کی ایک بڑی تعداد اس امتحان کی جانب راغب ہے ۔

            راقم نے جنید احمد سے مالیگاوں میں سیمینار اور نوری اکیڈمی یوٹیوب چینل پر لائیو سیشن کے لیے گفتگو کی تو موصوف  نے بتایا کہ وہ اس وقت ”انڈین ریونیو سروسیس“کی ٹریننگ پر ہے ، فراغت کے بعد مالیگاوں میں ایک کانفرنس کا انعقاد بھی ہوگا اور نوری اکیڈمی یوٹیوب چینل پر لائیو سیشن بھی۔اہلیان مالیگاوں کو اس تعلیمی پروگرام کی خبر اخبارات اور سوشل میڈیا کے ذریعے سے دی جائے گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button
Translate »
error: Content is protected !!