محقق کی خصوصیات
تحقیق کا مقصد حقائق کو منظرعام پر لانا ہے اور یہ پورا کام محقق کو ہی انجام دینا ہوتا ہے اس لیے محقق کو تحقیق کے بنیادی لوازمات اور اوصاف سے متصف ہونا ضروری ہے ۔ محقق کے اندر اخلاقی طور پر مندرجہ ذیل اوصاف کا ہونا ضروری ہے۔
(۱) تحقیق میں میلان اور دل چسپی
(۲) صبروتحمل
(۳) علمی دیانت داری
(۴) تواضع وعاجزی
(۵) نظم ونسق اور تنظیم وترتیب کی صلاحیت
(۶) ذہانت اور حاضر دماغی
(۷) غیر جانبداری اور انصاف پسندی
(۸) غیر مدلل آرا سے اجتناب
(۹) اخلاقی اصولوں کی پابندی
(۱۰) علم میں رسوخ
(۱۱) سچائی وحق گوئی
(۱۲) ضدی اور ہٹ دھرم نہ ہو
(۱۳) تحقیق سے دنیوی فائدہ مقصود نہ ہو
(۱۴) علم کا غرور نہ ہو
(۱۵) تحقیق کی طرف ر غبت ہو اور مزاج میں ڈٹ کر محنت کرنے کا جذبہ ہو
(۱۶) بے صبری اور عجلت نہ ہو
(۱۷) معتدل مزاج ہونا چاہیے
(۱۸) اخلاقی جرأت ہو
(۱۹) مزاج تقلیدی نہ ہو
(۲۰) ضعیف الاعتقاد نہ ہو
(۲۱) استفہامی مزاج ہو
(۲۲) مزاج میں سائنس داں کی سی قطعیت ہو
(۲۳) حافظہ اچھا ہو
(۲۴) سکون کے ساتھ ذہن کو کام پر مرکوز کر سکے
(۲۵) نامعلوم کو معلوم کرنے کا جذبہ ہو
(۲۶) جس زبان میں تحقیق کر رہا ہے اس کے علاوہ دوسری زبان سے بھی واقفیت ہو تاکہ دوسری زبان کے مواد سے بھی استفادہ کر سکے ۔
(۲۷) تاریخ سے گہری واقفیت ہو۔
- فن مقالہ نگاری
- قلمی سفر کے مرحلے آسان ہوگئے
- ’’قلم‘‘ اللہ کی امانت اورقلم کار’’ قلم‘‘ کا امین ہے
- تحقیق کیا ہے؟
- تحقیق کی اقسام
- تنقید کیا ہے؟
- تحقیق اور تنقید میں بنیادی فرق
- مقاصد تحقیق
- دستاویزی تحقیق
- تحقیق کے بنیادی ماخذ
- تحقیق کے بنیادی عناصر
- محقق کی خصوصیات
- نگرانِ تحقیق کی خصوصیات
- مقالہ نگاری کے مراحل
- موضوع کے انتخاب کے طریقے
- مجوزہ خاکہ Synopsis
- تصدیق نامہ
- خاکۂ تحقیق کی تیاری
- حاشیہ نگاری
- حوالہ جات کا طریقہ
- مقالہ کی کمپوزنگ