حوالہ جات کا طریقہ
مصادر ومراجع کی فہرست مقالے میں ایک اساسی سند کا درجہ رکھتی ہے ،جس پر پورے تحقیقی عمل کی توثیق وتصدیق موقوف ہوتی ہے۔بلا شبہ قاری سب سے پہلے مقالے کے مقدمہ اور فہرست مضامین کے ساتھ ساتھ مصادر ومراجع کی فہرست پر نظر ڈالتا ہے ،اس لیے مقالے کے بارے میں سب سے پہلے تأثر کی تشکیل کے سلسلے میں فہرست مصادر ومراجع [Bibliography] کی بڑی اہمیت ہوتی ہے ۔
مصادر ومراجع کی فہرست درج کرنے کے دو طریقے ہیں:
اوّل ہر باب یا ہر فصل کے آخر پر اور دوسرے مقالے کے آخر پر۔
مؤلفین کے اسما کے لحاظ سے مصادر ومراجع کو حروف تہجی کے اعتبار سے ترتیب دیا جاتا ہے۔ حوالہ درج کرنے کے لیے سب سے پہلے مخطوطات، کتابوں، مجلات اور آخر میں ان کتابوں کا ذکر کیا جائے جن کا مؤلف کوئی شخص نہ ہو بلکہ ادارے ہوں جیسے: عدالتی فیصلے، انسائیکلو پیڈیا، حکومتی دستاویزات اور اخبارات وغیرہ۔جب مصادر ومراجع مختلف زبانوں میں ہوں تو ہر مجموعے کو دوسرے سے الگ کرکے حروف تہجی کے اعتبار سے ترتیب دے کر لکھا جائے مثلاً:عربی مصادر ومراجع، انگریزی مصادر ومراجع، اُردو مصادر ومراجع اورفارسی مصادر ومراجع۔فہرست ومصادر ومراجع لکھنے کا طریقہ یہ ہے :
کتاب کا نام خط کشیدہ، ایڈیشن نمبر۔مقام اشاعت :ناشر کا نام ،سال اشاعت ۔مؤلف کا نام،[مترجم(اگر ترجمہ ہوتو)]۔
مثال: اُردو اصناف ادب،اول۔مالیگائوں:رحمالی پبلی کیشن،۲۰۱۶ء ،عطاء الرحمن نوری۔
- فن مقالہ نگاری
- قلمی سفر کے مرحلے آسان ہوگئے
- ’’قلم‘‘ اللہ کی امانت اورقلم کار’’ قلم‘‘ کا امین ہے
- تحقیق کیا ہے؟
- تحقیق کی اقسام
- تنقید کیا ہے؟
- تحقیق اور تنقید میں بنیادی فرق
- مقاصد تحقیق
- دستاویزی تحقیق
- تحقیق کے بنیادی ماخذ
- تحقیق کے بنیادی عناصر
- محقق کی خصوصیات
- نگرانِ تحقیق کی خصوصیات
- مقالہ نگاری کے مراحل
- موضوع کے انتخاب کے طریقے
- مجوزہ خاکہ Synopsis
- تصدیق نامہ
- خاکۂ تحقیق کی تیاری
- حاشیہ نگاری
- حوالہ جات کا طریقہ
- مقالہ کی کمپوزنگ