مرزا سلامت علی دبیر (میر انیس کے معاصر)

 ولادت : 9؍اگست 1803ء محلہ بلی ماران، دہلی
وفات : 1875ء لکھنؤ
والد : مرزا غلام حسین
اُستاد : میر ضمیر ؔ
تخلص : مظفر حسین ضمیر نے خود انھیں دبیرؔ تخلص عط اکیا۔
مرزا سلامت علی دبیراُردو مرثیہ گو تھے۔ مرزا غلام حسین کے بیٹے تھے۔ دہلی میں پیدا ہوئے۔ سات سال کی عمر میں والد کے ہمراہ لکھنؤ منتقل ہوگئے۔ سولہ برس کی عمر میں عربی و فارسی علوم حاصل کیے۔ بچپن سے مرثیہ گوئی کا شوق تھا۔ مشہور مرثیہ گو مظفر حسین ضمیر کے شاگرد ہوئے۔ جب میر انیس فیض آباد سے لکھنؤ آئے تو دونوں میں دوستی ہوگئی۔ 1857ء تک لکھنؤ سے باہر نہ نکلے۔ البتہ 1858ء میں مرشد آباد اور1859ء میں پٹنہ عظیم آباد گئے۔ 1874ء میں ضعف بصارت کی شکایت ہوئی۔نواب واجد علی شاہ کی خواہش پر کلکتہ تک گئے اور مٹیا برج میں مہمان ہوئے۔ بمقام لکھنؤ وفات پائی اور اپنے مکان میں دفن ہوئے۔ بہ کثرت مرثیے لکھے جو کئی جلدوں میں چھپ کر شائع ہوچکے ہیں۔ ایک پورا مرثیہ بے نقط لکھا ہے۔

 ۱۸۵۷ء کے ہنگامے کی نذر کے باوجود محققین نے ایک اندازے کے مطابق دبیر کے مرثیوں کی تعداد دو ہزار بتائی ہے۔

 دفتر متن :۷؍ جلد۔
 آبِ حیات میں محمد حسین آزادؔ نے ’’تذکرۂ سراپا سخن ‘‘ کا ذکر کیا ہے۔

Back to top button
Translate »
error: Content is protected !!