شہید وطن محمد اسرائیل ولد اللہ رکھا

(رُکن تحریک خلافت، مالیگاوں)

حافظ محمد غفران اشرفی (جنرل سکریٹری سنّی جمعیۃ العوام)

 

محمد اسرائیل اُتر پردیش کے ضلع الہ آباد کے موضع مئو میں 1871 کو پیدا ہوے، اوائل عمری ہی میں اپنے والد اللہ رکھا کے ساتھ مالیگاوں (اسلام پورہ) آکر سنّی مدرسے کے پاس رہائش اختیار کی۔ محمد اسرائیل کا بچپن سے مذہبی تعلیم کی طرف رجحان رہا اِس لیے دنیاوی تعلیم کے حصول میں دلچسپی نہیں لی، مذہبی تعلیم کے حصول کے ساتھ ساتھ تلوار اور لاٹھی چلانے کے فنون پر مہارت کے لیے بھی کوشاں رہے۔ محمد اسرائیل ایک غریب، محنت کش اور خوددار انسان تھے، ہینڈ لوم پر مزدوری کر کے گزر بسر کرتے۔ انگریزوں کے خلاف تحریک خلافت میں شامل ہو کر تحریک عدم تعاون (سرکاری عدالت، وکالت اور نوکریوں کا بائیکاٹ) میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ آپ کے والد اللہ رکھا واحد سیٹھ (رنگاڑی) کے اچھے دوست تھے، اِسی لیے واحد سیٹھ سے محمد اسرائیل کے تعلقات اُستوار رہے۔ واحد سیٹھ کو جب تحریک خلافت کی ذیلی شاخ تنظیم امدادالاسلام (بیت المال) کا آرگنائزر بنایا گیا تو محمد اسرائیل ہمیشہ اُن کے معاون کی حیثیت سے ساتھ رہے۔ تحریک خلافت کے آپ رکن اعلی کے عہدہ پر بھی فائز تھے۔ آپ کے والد اللہ رکھا نے اپنے بیٹے کو تحریک خلافت کے لیے وقف کردیا تھا۔ واحد سیٹھ کے ساتھ محمد اسرائیل کو بھی فساد برپا کرنے اور انگریز حکومت کے آدمیوں کو قتل کرنے کے الزام میں 01 مئی 1921 کو گرفتار کیا گیا، ناسک سیشن کورٹ میں مسٹر مرفی کے سامنے پیش کیا گیا۔ اُس نے پہلے سات ماہ کی قید اور بعد میں پھانسی کی سزا سنائی۔ 6 جولائی 1922 کو پونا کی ایروڈا جیل میں دوسرے ساتھیوں کے ساتھ آپ کو بھی 52 سال کی عمر میں تختہ دار پر چڑھا دیا گیا۔ آپ کی تدفین جیل سے متصل قبرستان میں ہوئی۔ شہادت کے بعد حکومت کی جانب سے آپ کے اعزاز کے لیے 1930/1947/1957میں گورو کیا گیا۔

 

Back to top button
Translate »
error: Content is protected !!