کلیات ولی سے شامل نصاب ردیف’’ ب ‘‘ کی غزلیں
1
ترے جلوے سوں اے ماہِ جہاں تاب
ہوا دل سر بسر دریاے سیماب
ترے مکھ کے سُرج کوں دیکھ جیوں برف
ہوئے ہیں عاشقاں سر تاقدم آب
رکھوں جس خواب میں تجھ لب اُپر لب
مجھے شکر سوں شیریں تر ہے وہ خواب
تری نیناں وو قاتل ہیں کہ جن پاس
دو ابرو کی ہیں دو تیغ سیہ تاب
ولیؔ تجھ سوز میں اے آتشیں خو
سراپا ہے بہ رنگ شعلۂ بے تاب
2
کیوں ہو سکے جہاں میں تراہم سر آفتاب
تجھ حسن کی اگن کا ہے یک اخگر آفتاب
دیکھا جو تجھ کوں آپ سوں روشن جگت منیں
شرموں لیا نقاب زریں مکھ پر آفتاب
آیا ہے نقل لینے ترے مکھ کتاب کی
تار خطوط سیتی بنا مسطر آفتاب
گرمی سوں بے قرار ہونکلیا سِنے کوں کھول
تجھ عشق کا پیا ہے مگر ساغر آفتاب
ہندو سُرج کوں دور سوں نت پوجتے ولے
ہندوے زلف کے ہے بغل بھیتر آفتاب
جن نے ترے جمال پہ کیتا ہے یک نظر
دیکھا نئیںووپھر کے نظر بھر کر آفتاب
پوجا کوں تجھ درس کی ہوجو گی فلک اُپر
نکلیا ہے پہن جامۂ خاکستر آفتاب
تجھ مکھ کے آفتاب اُپر گر کرے نگاہ
پنہاں ہو ہر نظر ستی جیوں اختر آفتاب
جگ میں ولیؔ سو کس کوں برابر کہے ترے
ذرّے سوں ہے نزدیک ترے کمتر آفتاب
3
ترے مکھ پر اے نازنیں یو نقاب
جھلکتا ہے جیوں مطلعِ آفتاب
ادا فہم کے دل کی تسخیر کوں
ترا قد ہے جیوں مصرعِ انتخاب
بجا ہے ترے حسن کے تاب سوں
تری زلف کھاتی ہے گر پیچ و تاب
نظر کر کے تجھ مکھ کی صافی اُپر
ہوئی شرم سوں آرسی غرقِ آب
ترے عکس پڑنے سوں اے گل بدن
عجب نئیں اگر آپ ہووے گلاب
ترے وصل میں اس قدر ہے نشاط
کہ مخمل کوں آئے ہے سوں راحت خراب
کریں بخت میرے اگر ٹک مدد
ولیؔ اس سجن سوں ملوں بے حجاب
4
جب سوں وو نازنیںکی میں دیکھا ہوں چھب عجب
دل میں مرے خیال ہیں تب سوں عجب عجب
جاتا ہے دن تمام اسی مکھ کی یاد میں
ہوتا ہے فکر زلف میں احوال شب عجب
بے تاب ہو کے مثل گدایاں نزدیک جا
بے باک ہو کے تب یوکیا میں طلب عجب
دو نین سو ں ترے ہے دو بادام کا سوال
سن یو سوال دل میں رہا پستہ لب عجب
بولیا مری نگاہ کی قیمت ہے دوجہاں
جس دیکھنے سوں دل میں ترے ہے طرب عجب
اس دولتِ عظیم کو ں یوں مفت مانگنا
لگتی ہے بات مجکو تری بے ادب عجب
اوّل تو شوخ آکے غضب میں غصہ کیا
سر تا قدم وہ ناز اٹھا یو غضب عجب
اس شعر کی طرح نکالا ہے جب ولیؔ
یو اختراع سن کے رہے دل میں سب عجب
5
ملیا و ہ گل بدن جس کو ں اُسے گلشن سوں کیا مطلب
جو پایا وصل یوسف اس کوں پیراہن سوں کیا مطلب
مجھے اسباب خود بینی سوں دائم عکس ہے دل میں
کیا جو ترک زینت کوں اسے درپن سوں کیا مطلب
سخن ، صاحب سخن کے سن کے ملنے کی ہوس مت کر
جواہرجب ہوئے حاصل تو پھر معدن سوں کیا مطلب
ؑعزیزاں باغ میں جانا نپٹ دشوار ہے مجھ کوں
گلی گل رو کی پایا ہوں مجھے گلشن سوں کیا مطلب
ولیؔ جنت منیں رہنا نئیں درکار عاشق کوں
جو طالب لامکاں کا ہے اسے مسکن سوں کیا مطلب
- غزل کی تعریف، غزل کا فن، اُردو غزل کا آغاز و ارتقاء اور غزل کی خصوصیات
- ولی ؔاورنگ آبادی: اُردو غزل کا نقاش اوّل
- کلیات ولی سے نصاب میں شامل غزلیں
- کلیات ولی سے ردیف الف کی شامل نصاب غزلیں
- کلیات ولی سے ردیف ب کی شامل نصاب غزلیں
- کلیات ولی سے ردیف ی کی شامل نصاب غزلیں
- خواجہ میر درد
- خواجہ میر در کے منتخب اشعار
- میرتقی میرؔ: خدائے سخن، سر تاج شعرائے اُردو
- انتخاب میرؔ کی بیس غزلیں
- خواجہ حیدر علی آتش
- اسد اللہ خان مرزا غالبؔ
- دیوان غالب سے شامل نصاب غزلیں
- دیوا ن غالبؔ: ردیف’ الف‘ کی غزلیں
- دیوا ن غالبؔ: ردیف ’ر‘ کی غزلیں
- دیوا ن غالبؔ: ردیف ’ن‘ کی غزلیں
- دیوا ن غالبؔ: ردیف ’ی‘ کی غزلیں
- مومن خان مومن ؔکا تعارف
- دیوان مومن:ردیف ’الف‘ کی غزلیں
- دیوان مومن:ردیف ’ی‘کی غزلیں
- شاد عظیم آبادی کا تعارف
- کلیات شاد:ردیف ’الف ‘کی غزلیں
- کلیات شاد :ردیف ’ب‘ کی غزلیں
- کلیات شاد:ردیف’ ی‘ کی غزلیں
- حسرت موہانی کا تعارف
- کلیات حسرت:ردیف’ الف‘ کی غزلیں
- کلیات حسرت:ردیف ’م‘کی غزلیں
- کلیات حسرت:ردیف’ی‘ کی غزلیں
- فانیؔ بدایونی کا تعارف
- کلام فانی:ابتدائی غزلیں
- اصغر گونڈوی، تعارف
- نشاط روح:ابتدائی غزلیں
- جگرؔمرادآبادی،تعارف،تصانیف
- آتش گل: ابتدائی دس غزلیں
- یگانہؔ حسین چنگیزی، تعارف، تصانیف
- آیاتِ وجدانی کی ابتدائی دس غزلیں
- فراقؔ گورکھپوری،تعارف
- گلِ نغمہ : کی ابتدائی دس غزلیں
- مجروح سلطانپوری:تعارف
- غزل: کی ابتدائی پانچ غزلیں
- کلیم عاجز:تعارف ،تصانیف
- وہ جو شاعری کا سبب ہوا ،کی ابتدائی پانچ غزلیں
- شہر یارؔتعارف، تصانیف
- اسم اعظم: کی پانچ غزلیں
- عرفان صدیقی ،تعارف، تصانیف
- عشق نامہ کی ابتدائی پانچ غزلیں
- معین احسن جذبی،تعارف، تصانیف
- خلیل الرحمن اعظمی،تعارف، تصانیف
- جاں نثار اختر تعارف، تصانیف