شہر یار

اخلاق محمد خان کی حیات و خدمات

نام : کنوراخلاق محمد خاں (ان کے آباء و اجداد راجپوت تھے)
تخلص : شہریار
پیدائش : 16جون1936 میںآبائی وطن آنولہ ضلع بریلی
وفات : 13 فروری2012 (علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے منٹو قبرستان میں سپرد خاک)
والد : کنور ابو محمد خاں(محکمہ پولس میں انسپکٹر تھے)
شادی : نجمہ محمود (1968)
والدہ : بسم اللہ بیگم
اولادیں : دو بیٹے ہمایوں اور فریدوں ایک بیٹی صائمہ
تعلیم : ابتدائی تعلیم بینی گنج(بریلی)1948 میں تعلیم کی غرض سے علی گڑھ
آئے۔1955میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں داخلہ ہوا۔1961میں اردو میں
ایم اے کیا اور گولڈ میڈل حاصل کیا۔1979میں ’’انیسویں صدی میں اردو تنقید
کے رجحانات‘‘کے موضوع پر پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی
ادبی راہنما : خلیل الرحمن اعظمی
ملازمت : 1966 میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں بحیثیت لکچرر مقرر ہوئے۔
عہدے : ساہتیہ اکادمی کی جنرل کونسل کے ممبر، NCERT بک کمیٹی کے ممبر
اعزازات و انعامات:ساہتیہ اکادمی اوارڈ، بہادر شاہ ظفر ایوارڈ، بیگم اختر غزل ایوارڈ، اتر پردیش بہار اردو اکادمی ایوارڈ کے علاوہ شہریار کو اڑیسہ کی سمبل پور یونیورسٹی کا اعلی ترین ’’گنگا دھر راشٹریہ کویتا ایوارڈ‘‘ دیا گیا۔

تصانیف

شعری مجموعے
¦پہلا شعری مجموعہ : اسم اعظم1965
¦دوسراشعری مجموعہ : ساتواں در1969
¦تیسراشعری مجموعہ :ہجر کے موسم1978
¦چوتھاشعری مجموعہ :خواب کا در بند ہے1985
یہ مجموعہ انگریزی میں The gateway of dream is closed کے نام سے شائع ہوا۔
¦پانچواںشعری مجموعہ :نیند کی کرچیں1996
¦چھٹاشعری مجموعہ :شام ہونے والی ہے2004
¦شہر یار کی کلیات: حاصل سیر جہاں2001
¦شہریار نے اپنا بیشتر کلام دیو ناگری میںمنتقل کرایا ہے۔
¦دیو ناگری میں ان کا پہلا انتخاب: ’قافلے یادوںکے‘1987
¦دوسرا انتخاب:دھوپ کی دیواریں1998
¦دیوناگری میں کلیات: میرے حصے کی زمیں1998
¦تیسراانتخاب:سیر جہاں2001
¦چوتھا انتخاب:دھند کی روشنی2001
¦شہریار کے مجموعوں کا انگریزی، ہنسپانوی،جرمن، فرنچ اور اطالوی کے علاوہ اڑیہ سمیٹ مختلف ہندوستانی زبانوں میں ترجمہ ہو چکا ہے۔

Back to top button
Translate »
error: Content is protected !!